گویم مشکل وگر نہ گویم مشکل
بعض دفعہ سچ بولنے والا بندہ بھی چشم پوشی کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ مصلحتوں کا شکارہوجاتا ہے۔ مجھ جیسے ہزاروں لوگ ہیں جو وہ محسوس کرتے ہیں یا اپنی دو آنکھوں سے مشاہدہ کرتےہیں لیکن اظہار سے گریزاں نظر آتے ہیں۔ کیونکہ سچ بیانی تلخ ہوتی ہے۔ دوست رشتے دار وغیرہ اخفا ہوتے ہیں۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم اپنی غلطی تسلیم کرنے کی روایت نہیں رکھتے اور اگر کوئی دوسرا آدمی نشاندہی کرے تو دشمنی پر اتر آتے ہیں۔ عوام میں سمجھ بوجھ رکھنے والے شہریوں کا حق بنتا ہے کہ وہ آپنے منتخب نمائیندوں اور سرکاری خزانے سے تنخواہ پانے والے ملازمین کی کار کردگی پر نظر رکھیں اور کہیں کمی خامی نظر آجائے تو سوال اٹھائیں، تنقید کریں اور اصلاح کا مطالبہ کریں۔ ان کا یہ بھی فرض بنتا ہے کہ اچھی خدمات انجام دینے والوں کے کام کو سراہیں۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ملکی کاروبار درست سمت نہیں چل سکتا۔ پچھلے سال نومبر کے مہینے جب مجھے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال بونی دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا تو ہسپتال کی چار دیواری اور رہائشی عمارتوں کی بدترین صورت حال دیکھ کر انتہاٴی افسوس ہوا تھا۔ 2015 کے زلزلے کے نتیجے میں ہسپتال کی ...