Posts

Showing posts from November, 2020

آئرلینڈ یاترا۔۔۔27

Image
آئرلینڈ یاترا۔۔۔27 وادئ ایووکا میں دوسری مشہور اور قابل دید جگہہ Avoca Mill ہے جہاں خالص اونی کپڑا بنا جاتا ہے. یہ کارخانہ 1723 میں دریائے ایووکا کےکنارے ایک کوآپریٹیو مل کے نام سے قائم کیا گیا تھا۔ وادی کے زمیندار/بھیڑوں کے گلہ بان  یہاں ملا کرتے، اپنی اون دھنتے، دھاگہ بناتےاور کھڈی پر کپڑا تیار کیا کرتے تھے۔ ان کا بنایاہوا دھاگہ بے رنگ اور کھردرا ہوتا تھا جس سے وہ دریاں اور کمبل تیار کرتے تھے۔  اٹھارویں صدی کے دوران یہ وادی ایک مصروف اور متحرک کمیونٹی بن گئی اور تانبا، گندھک، سیسہ اور سونے کی کان کنی میں جت گئی۔ یہ کارخانہ گاؤں کی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا۔ یہاں کان کنوں اور ان کے خاندانوں کے افراد کے لیے کپڑا تیار ہونے لگا اور خوراک کے لیے آناج بھی پسنے لگا۔  اٹھارویں صدی کے وسط میں نکولاس ڈون نام کے کاروباری شخص نے اس کارخانے کا چارج سنبھالا اور اسے ایوکا وولن مل کے نام سے ترقی دی۔ وہ فوج اور رتھڈرم اور شکیلہ یونئینز کے لیے کمبل بنانے لگا۔ اس وقت تک پودوں اور جھاڑیوں سے اون رنگنے کا رواج ہوچکا تھا۔ اس نے سفید، سلیٹی اور سرخ رنگ کا اونی فلالین کپڑا

آئرلینڈ یاترا 26

Image
آئرلینڈ یاترا 26 The Vale of Avoca and Morial Park سینٹ کیوین مونسٹری دیکھنے اور  گلینڈالو ہوٹل میں کافی پینے میں کوئی تین گھنٹے گزارنے کے بعد ہمارا قافلہ چل پڑا۔ ہماری اگلی مختصر ٹھہرنے کی منزل ایووکا وادی  کا تھامس مور میمورئیل پارک تھا جو گلینڈالو کا ہی زیریں حصہ ہے۔ اس کی شہرت وادی کے اطراف میں سندر، شاہ بلوط کے گھنے جنگلوں اور انواع و اقسام کے جنگلی پرندوں کی جائے سکونت ہونے کی وجہ سے بھی  ہے۔ تاہم  اس سے بڑ کر اس وادی کی قدر وقیمت تھامس مور کی اس نظم کی طفیل ہے جس کی تصویر نیچے دی گئی ہے ۔ قارئین خود پڑھیں اور لطف اٹھائیں۔   تھامس مور آئرلینڈ کے قومی شاعر ہیں۔ اسے بحیثیت گلوکار اور ناول نگار بھی بڑی شہرت حاصل تھی۔ 1779 میں ڈبلن میں پیدا ہوئے۔ ٹرینیٹی کالج ڈبلن سے گریجویشن کیا۔ شروع میں اداکاری میں دلچسپی تھی۔ کئی ڈراموں اور فلموں میں کام کیا۔ موسیقی کے ساتھ بھی شعف رکھتا تھا۔ گلوکار بھی تھا۔ لیکن شہرت غزل گو شاعر اور ناول نویس کی حیثیت سے پائی. خاص کرکے  The Ministrel Boy and the Last Rose of Summer ان کی شہرت کوچارچند لگادی۔ ان کی یادگار تختیاں اسی مقام ک

آئرلینڈ یاترا 25

ہم نے جنوری کے مہینے میں اس امید کے ساتھ زیادہ گھومنے پھیرنے سے گریز کیا تھا کہ فروری میں موسم گرم پڑ جائے گا اور ہم خوب چکر ماریں گے لیکن ہماری امید بر نہیں لائی۔ فروری جنوری سے کئی گنا سرد ثابت ہوا۔ بارش اور تیز ہواؤں نے زیادہ دنوں میں ہمیں گھر کے اندر مقید رکھا۔ جب باہر نکلے بھی تو لال چہروں اور بہتی ناک لے کر واپس آئے۔  ڈبلن کی ایک مشہور سیرگاہ ابھی تک ہم سے رہ گئی تھی۔ ڈاکٹر سرنگ اور کریم ہمیں ترغیب دیتے رہے کہ وکلو Wicklow دیکھے بغیر واپس جائیں گے تو پچھتاوا ہوگا۔ آخر ہم نے یکم مارچ کو وکلو کی سیر کو نکلے۔ وکلو ڈبلن کے جنوب مشرق میں ایک خوبصورت کاؤنٹی ہے جہاں بہت سارے سیاحتی مقامات ہیں۔ ہماری آج کی سیر پہاڑی وادیوں کی تھی۔ ان سیر گاہوں کی سیر باقاعدہ پروگرام کے مطابق کرنا تھی۔ ایک دن پہلے آن لائن سیٹ بکنگ کرنے کے بعد ٹور کمپنی ڈربی او گل Darby O Gill کی کوچ میں دوسرے سیاحوں کے ساتھ ڈرائیور کم گائڈ کی معیت میں ہم صبح سوا دس بجے ڈبلن شہر کے او کونیل بس سٹاپ پر بس میں سوار ہوئے۔ ہمارے ساتھ ہندوستانی، افریقائی، یوروپی، کوریائی اور امریکن سیاحوں نے کوچ میں رنگ و نسل کی گوناگونی کی رون

آئرلینڈ یاترا 24

ہم نے جنوری کے مہینے میں اس امید کے ساتھ زیادہ گھومنے پھیرنے سے گریز کیا تھا کہ فروری میں موسم گرم پڑ جائے گا اور ہم خوب چکر ماریں گے لیکن ہماری امید بر نہیں لائی۔ فروری جنوری سے کئی گنا سرد ثابت ہوا۔ بارش اور تیز ہواؤں نے زیادہ دنوں میں ہمیں گھر کے اندر مقید رکھا۔ جب باہر نکلے بھی تو لال چہروں اور بہتی ناک لے کر واپس آئے۔  ڈبلن کی ایک مشہور سیرگاہ ابھی تک ہم سے رہ گئی تھی۔ ڈاکٹر سرنگ اور کریم ہمیں ترغیب دیتے رہے کہ وکلو Wicklow دیکھے بغیر واپس جائیں گے تو پچھتاوا ہوگا۔ آخر ہم نے یکم مارچ کو وکلو کی سیر کو نکلے۔ وکلو ڈبلن کے جنوب مشرق میں ایک خوبصورت کاؤنٹی ہے جہاں بہت سارے سیاحتی مقامات ہیں۔ ہماری آج کی سیر پہاڑی وادیوں کی تھی۔ ان سیر گاہوں کی سیر باقاعدہ پروگرام کے مطابق کرنا تھی۔ ایک دن پہلے آن لائن سیٹ بکنگ کرنے کے بعد ٹور کمپنی ڈربی او گل Darby O Gill کی کوچ میں دوسرے سیاحوں کے ساتھ ڈرائیور کم گائڈ کی معیت میں ہم صبح سوا دس بجے ڈبلن شہر کے او کونیل بس سٹاپ پر بس میں سوار ہوئے۔ ہمارے ساتھ ہندوستانی، افریقائی، یوروپی، کوریائی اور امریکن سیاحوں نے کوچ میں رنگ و نسل کی گوناگونی کی رون