Posts

Showing posts from April, 2022

گورنمنٹ ہائر سکینڈری اسکول بانگ میں یوم والدین

 چھبیس ماہ حال کو جی ایچ ایس بانگ میں یوم والدین کی تقریب میں بطور مہمان مدعو تھا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد یہ اس ادارے کی کسی تقریب میں میری دوسری مرتبہ شرکت تھی۔ جب بھی اس ادارے کے اندر جانے کا اتفاق ہوتا ہے ماضی میری آنکھوں کے سامنے جلوہ گر ہوتا ہے۔ سٹیج پر بیٹھتے ہی 1956 کا وہ نقشہ نگاہوں کے سامنے آ جاتا ہے جب میں اس اسکول کی جماعت اول میں داخل ہوا تھا۔ پانج سال یہاں طالب العلم رہا۔ بانگ پولو گراؤنڈ "پڑینج" کے کنارے ایستادہ وہ کچی عمارت، وہ چھوٹے چھوٹے کمرے، وہ ایک یا دو اساتذہ اور وہی بیس پچیس پھٹے پرانے کپڑوں میں لپٹے طلباء اس ادارے کی کل کائینات تھے۔ ان پانج تعلیمی سالوں کے دوران موڑ بانگ کے استاد شاہ مسلم مرحوم ، بونی کے سید محمد شیر مرحوم، ہنزہ کے محمد کریم مرحوم اور ان کے بعد محترم سید دینار علی شاہ یکے بعد دگرے ہمارے استاد رہے۔ پرائمری تعلیم کا وہ زمانہ ہم نے روزانہ سات میل سفر کرتے اسکول کے ننگےفرش پر بیٹھے گزارا تھا۔ آج میرے سامنے صاف ستھرے لباس میں ملبوس بچوں کی ایک بڑی جمیعت جلوہ افروز تھی۔ ماؤں اور باپوں کی بڑی تعداد کرسیوں پر بیٹھی ہمہ تن گوش تھی۔ میرے پہلو میں جوان

اے کے ایچ ایس پی آئی کلینک بونی

پچھلے برس جنوری سے آغاخان ہیلتھ سروسز پاکستان نے ڈاکٹر زبیدہ سرنگ اسیر کی مدد سے گلگت میں امراض چشم کا شفاخانہ کھولا ہے2020 کے وسط میں جب ڈاکٹر موصوفہ آئرلینڈ سے اسپیشلائزیشن مکمل کرکے پاکستان لوٹی تب سے اے کے ایچ ایس پی والے ان سے رابطے میں رہے۔ کلینک کے قیام اور سامان کے متعلق آن لائین مشورے ہوتے رہے تا آنکہ یکم جنوری 2021 کو ڈاکٹر سرنگ نے گلگت آئی کلینک میں علاج معالجے کے آغاز کیا اور آج تک خدمات انجام دے رہی ہے۔ درین اثناء چترال (اپر اور لوئر چترال) کے مرکزی مقام بونی میں بھی آئی کلینک کھولی گئی۔ چونکہ راقم الحروف جملہ پروسیجر سے مکمل طور پر باخبر رہا ہے اس لیے اس بلاگ کے ذریعے چترال کے ان بزرگوں، بہن بھائیوں اور برخورداروں کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں جن کی خواہش ہے کہ چترال کے دونوں اضلاع کے اندر آئی کلینک قائم ہوں تاکہ مریضوں کو سہولت ہو۔ان کی یہ خواہش بالکل معقول ہے البتہ آغا خان ہیلتھ انتظامیہ اور ڈاکٹر زبیدہ سرنگ کے لیے مشکلات درپیش ہیں۔ متعلقہ مشینوں اور سٹاف کے لیے نوٹی رقم چاہیے ہوتی ہے۔ یہ یاد رہے کہ بونی میں آئی کلینک کا قیام اے کے ایچ ایس پی کے پروگرام میں شامل نہیں تھا۔ یہ م