Posts

Showing posts from November, 2021

ضلع ‏غیرز۔۔۔3

Image
لالک جان شہید پبلک سکول میں ہی ہماری ملاقات ہوندور کی ایک معزز شخصیت سے ہوئی۔ خلیفہ سلطان پناہ، چوینچ مستوج کے شہزادہ بہرام انسپکٹر (ر) کے بہنوئی نکلے۔ وہ گھر میں ہماری ضیافت کے ساتھ ساتھ ہمیں وادئ یسین کی اسمعیلی تاریخ اور اپنے خاندان کے شجرہ نسب سے اگاہ کرنا چاہتے تھے لیکن ڈاکٹر فیض امان صاحب نے انہیں یہاں بلایا تاکہ ہمارا وقت بچ جائے۔ ہمیں ان کے گھر جاکر ان کی اہلیہ سے ملنا ضروری تھا کیونکہ وہ میرے دوست اور کلاس فیلو شہزادہ بہرام  کی چچا زاد بہن ہیں۔  ان کے گھر نہ جانے کا مجھے افسوس رہا۔ آرمی اسکول اینڈ کالج کی لائبریری میں ہماری نشست ہوئی۔ سلطان پناہ کے مطابق ان کے والد رحیم پناہ گلگت بلتستان کے چیف سکرٹری رہ چکے تھے۔ ان کے  پڑ دادا ملا شکرت خلیفہ نے اس وادی میں اسماعیلی چراغ روشن کی رسم کی ابتدا کی تھی۔ اسی خاندان کے طومان بخدور اتالیق رہ چکے تھے۔ سلطان پناہ کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان کے بزرگ مذہبی پیشوائی کے ساتھ ساتھ حاکمان یسین کے اتالیقی کے عہدے پر فائز رہ چکے تھے۔ سلطان پناہ کے ساتھ تفصیلی گفتگو نہ ہوسکی کیونکہ ہماری خواتین اسکول کےباہر گاڑھی کے اندر ہمارا انتظار کر رہی تھیں۔

چترال ‏میں ‏منی ‏ہائیڈرو ‏پاور ‏منصوبوں ‏کا ‏مستقبل

چترال میں درجنوں منی ہائیڈرو پاور (MHP) پروجیکٹس متعدد دیہاتی گھرانوں کو بجلی مہیا کر رہے ہیں۔ ان منصوبوں کا آغاز آغا خان رول سپورٹ پروگرام (AKRSP) نے کیا۔ بعد ازاں سرحد رورل سپورٹ پروگرام ( SRSP) اور صوبائی حکومت نے بھی اس ماڈل پر چھوٹے چھوٹے پن بجلی گھروں پر کام کیا اور کر رہےہیں۔ اگر ان چھوٹے منصوبوں کے ذریعے بجلی مہیا کرنے کی کوشش نہ ہوتی تو آج اکیسویں صدی کے ربع اول کے آخر میں بھی ہماری اولاد بجلی کی روشنی سے نابلد ہی رہتی۔ ہمارے ملک کے دور دراز پہاڑی علاقوں کے باسیوں کا مستقبل  توانائی کی ان چھوٹی چھوٹی یونٹوں سے وابستہ ہے۔ اگر غیر جانبدارانہ جائزہ لیا جائے تو ان ایم ایچ پیز کے بننے کے بعد صارفین کی حالات زندگی میں ترقی نمایاں نظر آئے گی۔ جگہ جگہ لکڑی، لوہے، آٹا پیسنے اور ویلڈنگ کی مشینیں کام کر رہی ہیں۔ گھریلو استعمال کی مشینوں نے خواتین پر کام کا بوجھ پچاس فیصد کم کر دیا ہے۔ اسی طرح ایندھن کے لیے جنگلات کی کٹائی کم ہو گئی ہے۔ ڈیزل انجنوں کا استعمال متروک ہو گیا ہے جس سے مضر صحت گیسوں کا اخراج گھٹ گیا ہے۔ نتیجتاً موسم پرخوشگوار اثرات مرتب ہوں رہے ہیں۔ سکول اور کالجوں کے بچوں کے