آئرلینڈ یاترا۔۔۔4

آئرلینڈ یاترا۔۔۔4
ڈبلن شہر
ڈبلن آئرلینڈ کا سب سے بڑا شہر  اور اس کا دارالحکومت  ہے۔ یہ آئرلینڈ کے مشرقی ساحل پر دریائے لیفی کے دھانے پر واقع ہے۔ خاص شہر کا رقبہ 115 اور شہری علاقے کا رقبہ 318 مربع کلومیٹر اور آبادی پونے بارہ لاکھ ہے۔ یہ بحیثیت شہر 988 عیسوی سے وجود رکھتا ہے۔ 1988 میں ڈبلن والوں نے اس کا ہزار سالہ جشن منایا تھا۔ جبکہ اسکی اولین انسانی آبادی قبل از تاریخ بتائی جاتی ہے۔ یہاں کی اولین آبادی سے متعلق ماہر فلکیات اور نقشہ نگار Potelmy  (140AD) نے یہاں البانا Elbana  نام کی بستی کی نشاندھی کی تھی جسے بعد کے محققین نے  Deblana قرار دیا جو Dubh Linn  کی بگاڑ ہے اور جو آئرش زبان میں "سیاہ جوہڑ" کو کہتے ہیں۔ پوٹالمی کے مطابق یہاں انسانی آبادی کی تاریخ دوہزار سال پرانی ہے۔
 گئیلز Gaels قوم یعنی مقامی باشندوں نے ساتویں صدی عیسوی میں ڈبلن کو شہر کے حیثیت دی تھی۔ 841 میں وائکنگز نے اسے فتح کیا اور  اسے وسعت دی۔  1169 تک ان کے قبضے میں رہا۔ وائکنگز لٹیرے اور قزاق تھے جو انگلستان، سکاٹ لینڈ وغیرہ میں لوٹ مار کیا کرتے تھے۔ نیز بردہ فروشی بھی ان کا پیشہ تھا۔ بچوں اور عورتوں کو اغوا کرکے فروخت کیا کرتے تھے۔ 1169 میں نارمنوں نے وائکنگز کو مار بھگاکر ڈبلن کو اپنے قبضے میں کیا۔ انہوں نے  دفاعی ضرورت کی خاطر شہر کے مرکز میں  شاہ انگلستان جون کے حکم پر  1204 عیسوی میں ایک قلعہ تعمیر کیا جو آج بھی ڈبلن کیسل کے نام سے مشہور ہے گو کہ اس زمانے کا صرف ایک ٹاور زندہ ہے جو ریکارڈ ٹاور کہلاتا ہے۔ اس قدیم کیسل کے اندر ایک گول سبز میدان ہے۔ کہتے ہیں کہ یہاں پر وہ بلیک پول تھا جس سے ڈبلن کا نام منسوب ہے۔ اسے کیسل گارڈن کہتے ہیں۔ اسی کے سامنے قدیم آرٹس، خطاطی اور  مطبوعات کی مشہور نیشنل لائبریری " Chester Beaty " لائبریری قائم ہے۔
ڈبلن بہت ہی خوبصورت شہر یے۔ صاف ستھرا، کشادہ سڑکیں اور گلیاں، جگہہ جگہہ سرسبز پارکیں اور آئرلینڈ کی تاریخ کی مشہور شخصیات کے مجسمے ایک سیاح کو دعوت نظارہ اور شوق مشاہدہ پر ابھارتے رہتے ہیں۔
 ڈبلن قدیم سے آئرلینڈ میں حملہ آوروں اور قسمت آزماؤں کے لیے قابل توجہ جگہہ رہی ہے۔ اس نے درجنوں تباہیاں دیکھی ہیں۔ کئی دفعہ اجڑا اور بسا۔آزادی کی ساری تحریکیں یہیں سے اٹھتی رہی ہیں۔ اس کی گلی کوچوں میں ہزاروں افراد کا خون بہا ہے۔
اس کےاندر قدیم تاریخی یادگار عمارتیں اور مقامات موجود ہیں۔ جن میں ڈبلن کیسل ، کرائسٹ چرچ کیتھیڈرل، سینٹ پیٹرک چرچ کیتھیڈرل، سینٹ میکین چرچ،  ملاہائیڈ کیسل، ٹرینیٹی کالج، ڈبلن یونیورسٹی، رائل کالج آف سرجنس، رائل کالج آف فزیشنز، سینٹ سٹیفن گرین پارک، فینکس پارک، ارکیالوجکل میوزیم، چسٹر بیٹی لائبریری، بوٹینیکل گارڈن، کنگز ان، جی پی او بلڈنگ اور سینکڑوں دوسری قابل دید تاریخی یادگاریں ہیں۔  ان کا مختصر تعارف انگلی قسطوں میں کرانے کی کوشش کروں گا۔
۔ 

Comments

Popular posts from this blog

کیچ بِک

باران رحمت کی زحمت

شرط بزرگی