Posts

Showing posts from June, 2019

دورہ ترکی سلسلہ 4

آرکیالوجیکل میوزیم استنبول جیسا کہ بتایا تھا کہ ٹوپقپی سرائے کے بیرونی صحن میں آثار قدیمہ کا عجائب گھر بھی قائم ہے۔ بائیں ہاتھ میں ایک گلی نیچے اترتی ہوئی موجود ہے جس کے دو...

دورہ ترکی۔سلسلہ 3

توپقپی سرائے( Topkapi palace) استنبول کا مشہور ترین مقام سلطان احمد نیلی مسجد اور آیا صوفیا میوزیم کے علاوہ توپقپی سرائ کی وجہ سے بھی شہرت رکھتا ہے۔ توپقپی کا لغوی معنی توپ دروازہ کے ہے...

دورہ ترکی سلسلہ 2

 سفر ترکی کے بارے میں کچھ لکھنے سے پہلے ترکی کے مختصر جغرافیہ اور تاریخ کے بارے قارئین کے معلومات کو تازہ کرنا مناسب  ہوگا۔ جمہوریہ ترکی کے شمال مشرق، مشرق، جنوب مشرق اورجنوب میں بالترتیب جارجیہ، ازربائجان، آرمینیا،ایران، عراق اور شام کے ممالک اور میڈٹرینین سی ہے۔ اس کے شمال میں بلیک سی اور مغرب میں بلغاریہ اور یونان  کے ممالک ہیں۔ یہ دو براعظموں کے سنگھم میں ہے جسکا ایک حصہ ایشیا میں اور ایک حصہ یورپ میں واقع ہے۔ ترکی کا دارلحکومت انقرہ ہے۔ اسکی ابادی کم و بیش آٹھ کروڑ ہے۔ اس کی کرنسی لیرا ہے جو ہمارے روپیہ سے قیمت کے لحاظ سے چھبیس گنا  بڑا ہے۔ استنبول ترکی کے قدیم ترین تاریخی مقامات کا امین شہر ہے جہاں صدیوں پرانی انسانی تاریخ کی یاگاریں اس دور کےکاریگروں کے کمال فن  کی شاہد ہیں۔ اسی شہر میں بحر مارمارا اور بحر اسود آپس میں ملتے ہیں۔ شہر قونیہ حضرت مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ اور حضرت شمس تبریزی رحمت اللہ علیہ اور دوسرے صوفیائے کرام کے قدموں کے طفیل قابل احترام یے۔ ان کے علاوہ یہ ترکی یہی ہے جہاں کے کوہ جودی کی چوٹی پر حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی لنگر اند...

دورہ ترکی

دورہء ترکی  ہماری پیاری بیٹی ڈاکٹر زبیدہ،  عزیز داماد صاحب کریم خان اور بہت ہی پیارا نواسہ  ہادی محمد غوث کو آئیرلینڈ گئے گیارہ مہینے گزرچکے تھے۔ ان کو ملنے کو جی بہت چاہ رہا تھا۔ اُدھر وہ بھی ہمیں بہت مس کر رہے تھے۔ خاص کرکے ہادی ہمیں اور ہم اسکو بہت یاد آ رہے تھے۔ سال کے شروع میں ہم ائیرلینڈ جانے کے لیے ویزے کی درخواست دی تھی۔ چند تکنیکی وجوہات کی بنا پر ویزا نہ مل سکا۔ پھر بچوں نے مشورہ دیا کہ ہم ترکی کا ویزا حاصل کریں اور وہ بھی ترکی آئیں گے تاکہ وہیں پر چند دن اکھٹے رہ سکیں اور ترکی کے تاریخی مقامات کی سیر بھی کرسکیں۔ مشورہ پسند آیا کیونکہ ترکی دیکھنے کی آرزو پہلے ہی سے دل میں موجزن تھی۔ خاص کرکے استنبول کے تاریخی مقامات اور قونیہ میں حضرات پیر شمس تبریز رحمتہ اللہ علیہ اور مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کے مزارات پر حاضری کی تمنا  تھی۔ اس لیے میں اور میری اہلیہ نے ترکی کے پندرہ روز کے ویزا کے لیے درخواست جمع کرائی تو ایک ہفتے کے اندر اندر ویزا مل گیا۔ میں نے کہا،" مرحبا اپنا تو اپنا ہوتا ہے" بغیر کسی جھنجھٹ کے ترکی جانے کی اجازت مل گئی۔ اسی طرح پیچھلے سال ہم نے دُ...