اردو کے صاحب دیوان فرنگی شعراء
اردو کے صاحب دیوان فرنگی شعراء ہمیں اپنے سابقہ فرنگی آقاؤں سے یہ شکایت رہی ہے کہ انہوں نے ہمیں اپنا غلام بنایا اور ہماری تہذیب کا جنازہ نکال دیا۔ اپنی زبان اور کلچر ہم پر مسلط کیا۔ بر صغیر پاک و ہند سے جاتے جاتے بھی اپنے پیچھے ایسے مقامی وارث چھوڑ گئے جو آج تک مغرب کی غلامی پر نازاں ہیں۔ آج بھی ان کی نقل اتارتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں اور ملک کے اندر ان کا نظام تعلیم و تربیت اور حکمرانی کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم ان کی درجنوں خرابیوں کے باوجود ان کی چند ایک خوبیاں بھی تھیں۔ جن میں معاشی،علمی اور اقتصادی ترقی میں ان کا کردار قابل قدر ہے۔ اردو اور ہندی زبان و ادب کے فروع میں انہوں بہت بڑا کام کیا ہے۔ زبان و ادب اور ادیبوں کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی میں انہوں نے پیش رو کا کردار ادا کیا ہے۔ میں آج تک اس بات سے واقف نہیں تھا کہ فرنگیوں میں بھی کوئی اردو زبان کا شاعر گزرا ہے۔ خدا بھلا کرے رضا عابدی صاحب کا کہ ان کی تصنیف " کتابیں اپنے آباء کی " اور محترم شیر علی برچہ ہنزائی کا کہ انہوں نے اس نایاب کتاب کو مجھے تحفہ کیا تھا۔ معروف صحافی، محقق اور ادیب رضا علی عابدی کے مطابق سو...