دورہ ترکی سلسلہ 4
آرکیالوجیکل میوزیم استنبول جیسا کہ بتایا تھا کہ ٹوپقپی سرائے کے بیرونی صحن میں آثار قدیمہ کا عجائب گھر بھی قائم ہے۔ بائیں ہاتھ میں ایک گلی نیچے اترتی ہوئی موجود ہے جس کے دونوں اطراف میں رکھے پتھر کی دیو قامت تابوتوں کو دیکھ کر خوف سا ہونے لگتا ہے کہ کہیں ان کے قدیم مکین باہر نہ کود پڑیں اور سیاح کو ہراسان نہ کریں۔ ان پر جو لکھائی نظر آرہی تھی وہ ہماری سمجھ سے بالاتر تھی کیونکہ یہ قبل مسیح کے انسانوں کے مدفن ہیں ۔ اس گلی کے آخر میں دائیں طرف عجائب گھر کا دروازہ ہے جہاں ٹکٹ خریدنے کے لیے قطار میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔ اپنی بیمار کمر پہ ہاتھ رکھے توپقپی سرائے کے اندر دو گھنٹے گھومنے کے بعد حالت میری بہت پتلی تھی اور آثار قدیمہ کا عجائب گھر دیکھے بغیر آج یہاں سے اپنی رہائشگاہ واپس ہوتا تو اگلے دن پھر آنا پڑتا۔ یہاں سے اوچیلار جہاں ہمارا عارضی ٹھکانہ تھا ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے اور سفر نصف حصہ ٹرین پر اور نصف میٹرو بس پر کرنا ہوتا ہے کیونکہ ٹیکسی ہم جیسے سیاحوں کے لیے قابل برداشت نہیں ہے اور دوسری بات اور خاص کرکے مشاہدہ کر نے والوں کے لیے ٹیکسی مناسب نہیں ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کر نے ک